اگر آپ ۳۰ سال سے بڑے ہیں تو یہ چیزیں آپ کے گھر میں نہیں ہونی چاہئیں

Resham Ejaz Resham Ejaz
PAISAGISMO: JARDINS DE INVERNO BY MC3, MC3 Arquitetura . Paisagismo . Interiores MC3 Arquitetura . Paisagismo . Interiores Jardins de Inverno campestres
Loading admin actions …

کہا جاتا ہے کہ عادت انسان کی فطرت بن جاتی ہے۔ آج ہم کچھ ایسی ہی عادات کے بارے میں لکھنا ـ چاہتے ہیں۔ بسا اوقات کچھ کام، سوچ کے طریقے اور عادات ہمارے خون میں اس طرح شامل ہو جاتی ہیں کہ ہم سوچے سمجھے بغیر ان پر عمل کئے جاتے ہیں، یہ سوچے بغیر کہ یہی کام کسی اور بہتر طریقے سے بھی کئے جا سکتے ہیں۔یہ عاداتیں کچھ ہماری اپنی ہوتی ہیں اور کچھ ہم اپنے باپ دادا سے سیکھتے ہیں۔ یہ گھر کی منصوبہ بندی اور ترتیب کے دوران اپنا اثر دکھاتی ہیں۔

ہم اپنے ماں باپ کی پسند جیسا ہی فرنیچر استعمال کرتے ہیں، انہی رنگوں سے دیواریں رنگتے ہیں، اور ہمیں اس بات کا بالکل بھی احساس نہیں ہوتا۔ اگر آپ بڑے ہو چکے ہیں اور اپنے ماں باپ کے ساتھ نہیں رہتے تو آپ کو ان سجاوٹی عادات کو خیر باد کہہ دینا چاہیے۔ اسی لیے ہم آپ کی خدمت میں یہ مضمون لائے ہیں تا کہ آپ کو معلوم ہو کہ جدید اور آزاد انداز میں رہنے کہ لیے کن چیزوں سے چھٹکارا ضروری ہے۔ دیکھتے ہیں کہ آپ بھی ایسا سوچتے ہیں یا نہیں!

۱۔ گھر کو تعلیم کے دنوں کی طرح خالی اور بھولا بسرا نہیں لگنا چاہیے۔

اسے کچھ خوبصورتی سے نوازیں: رنگ بھریں، روشنیاں لگائیں، آرام دہ فرنیچر اور ایسا سامان رکھیں کہ گھر پرسکون معلوم ہو۔

۲۔ ٹیرس یا باغ میں پلاسٹک کی کرسیاں۔ یہ سستی اورعملی ہیں مگر دیکھنے میں اچھی نہیں لگتیں۔​

۳۔ کچن میں گندگی

کچن کو ہمیشہ صاف اور کھانا پکانے کے لیے تیار ہونا چاہیے۔ یہ جگہ آپ کو کھانا پکانے کا لطف دیتی ہے۔ ۳۰ سال کی عمر کے بعد یہ زندگی کے قیمتی اثاثوں میں سے ایک ہے تو کچن کو کسی طالب علم کے گھر کی طرح لگ کر اپنا لطف برباد کرنے نہ دیں۔

​بہتر ہے کہ یہ ہمہ وقت مہمانوں کے استقبال کے لیے تیار ہو۔

۵۔ ڈپلومے اور پرائز، جو دیواروں کو تب سے سجاتے رہیں کہ جب آپ پرائمری میں پڑھتے تھے۔ کیا یہ عجیب نہیں لگتا؟ کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو انہیں ابھی تک سامنے رکھتے ہیں۔

۶۔ نامکمل برتن، کبھی نہیں۔ اور ہر قسم کے شربت کے لیے درست گلاس رکھنا نہ بھولیں۔

۷۔ طالب علمی کےدنوں کی طرح سونے کے لیے قالین بچھانا۔

۸۔ گدے پر سونا۔

ایک سستا، چھوٹا سا بیڈ ہی خرید لیں۔ ایک اچھا گدا حاصل کرنے پر آپ کی کمر آپ کی شکرگزار ہو گی۔

۹۔ مہمانوں کا دل دہلا دینے والا داخلہ

جدید اور تازہ داخلہ گھر کے مالک کی شخصیت کا آئینہ ہو گا۔

۱۰۔ بڑا سا باتھ ٹب، اپنے لیے نہیں بلکہ دوستوں کو دکھانے کے لیے۔

۳۰ سال کی عمر کے بعد ہم یہ سمجھنا شروع کر دیتے ہیں کہ لوگوں کو متاثر کرنا اتنا بھی اہم نہیں۔ دوست ہمیں ہماری وجہ سے پسند کرتے ہیں، کسی بڑے ٹب کی وجہ سے نہیں۔ تو کسی مشکل میں پڑنے کے بجائے صرف اپنی ضروریات کے بارے میں سوچیں۔

۱۱۔ گندی اور دراڑوں والی دیواریں

گھر کی بدانتظامی اور بے ترتیبی ہماری اپنی غلطی ہے۔ یہ ہماری شخصیت کے بارے میں بتاتی ہے۔ گندی دیوارون کو سستی قیمت میں رنگ کراوئیں۔

۱۲۔ کمرے کے کونے میں چیزوں کا ڈھیر

آپ کو سامان رکھنے کی جگہ بنانی ہو گی اور شیلف خریدنے ہوں گے۔

۱۳۔ شیشے کا فرنیچر، وہ بھی تیز کونوں والا، خاص کر اگر آپ کے بچے ہیں تو۔

یہ خطرناک ہے۔ گول کونوں والا فرنیچر خریدیں اور شیشے کی میز بیچ دیں۔ آپ چند سالوں کے لیے ایک نئی میز خرید سکتے ہیں۔

۱۴۔ ٹوٹتی الماریاں، ٹپکتے نلکے، چٹختے دروازے

کسی بھی چھوٹے یا بڑے حادثے کی ذمہ دار آپ کی سستی ہو گی۔

۱۵۔ دیواروں کو تاروں سے سجانا۔ کبھی نہیں!

۱۶۔ ائیر کنڈیشنر کی بری حالت، خراب یا ٹوٹا ہوا۔

گھر تبھی اچھا لگتا ہے جب اس کی اچھی دیکھ بھال کی جاتی رہے۔ یہ یاد رکھیے!

۱۷۔ پودے لگانا اور ان کا خیال نہ رکھنا

بڑے ہونے کے بعد آپ کی زندگی کے چھوٹے چھوٹے کام بھی ذمہ داری ہوتے ہیں۔ اسی لیے آپ کو پودوں کا خیال رکھنا ہو گا تا کہ یہ اچھے نظر آ سکیں۔

۱۸۔ فرنیچر کی خراب حالت

نیا یا پرانا سامان خریدیں۔ آپ یہ کام خود کر سکتے ہیں۔

۱۹۔ ایک شرارتی، ٹیڑھی میڑھی سٹڈی

بہتر ہے کہ اس کی صفائی اور تنظیم کی جائے، جس سے اس میں کام کرنا آسان ہو۔ آپ کو زیادہ کچھ کرنے کی ضرورت نہیں، بس دیواروں پر رنگ پھیریں اور دن کی روشنی کو اندر آنے دیں۔

کیا آپ کو یہ کرنا نہیں آتا؟ کسی انٹیریئر ڈیکوریٹر سے رابطہ کریں۔

۲۰۔ بچپن کے دنوں کی طرح کمرے کی سجاوٹ؟ کبھی نہیں!

بہتر ہے کہ آپ ہومی فائی پر دیے گئے ہماری ڈیزائن اور سجاوٹ کی تجاویز دیکھیں اور اپنے گھر میں ان کا استعمال کریں۔

دیکھیے: ایک سٹورکی کچن میں حیرت انگیز تبدیلی۔

Precisa de ajuda com um projeto em sua casa?
Entre em contacto!

Destaques da nossa revista